جو تم ہو دو قدم آگے تو ہم ہیں دو قدم پیچھے
جو تم ہو دو قدم آگے تو ہم ہیں دو قدم پیچھے
یہ فرق دو قدم کیا ہے نہ تم آگے نہ ہم پیچھے
صنم اس کے جمالی ہیں صنم اس کے خیالی ہیں
خدا سازی تھا شغل دیر رہتا کیوں حرم پیچھے
یہ کیا انصاف ہے عادل بڑھایا تشنگی پہلے
دیا تیری عدالت نے شعور شہد و سم پیچھے
یہ ہے تاریخ کا دربار کچھ درویش بیٹھے ہیں
کھڑے ہیں قیصر و فغفور و دارائے عجم پیچھے
بلندی شدت پرواز سے بنتی گئی یعنی
نظر آگے تھی اور ہر فاصلہ تھا بیش و کم پیچھے
یہاں بھی کر کے اک سجدہ وہاں بھی کر کے اک سجدہ
مسافر بڑھ گیا چیخا کیے دیر و حرم پیچھے
گلے اس سے بھی کٹتے ہیں گلے اس سے بھی کٹتے ہیں
رہے کیوں مظہریؔ تلوار سے اپنا قلم پیچھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.