جو ذہن و دل کے زہریلے بہت ہیں
جو ذہن و دل کے زہریلے بہت ہیں
وہی باتوں کے بھی میٹھے بہت ہیں
چلو اہل جنوں کے ساتھ ہو لیں
یہاں اہل خرد سستے بہت ہیں
مری بے چہرگی پر ہنسنے والو
تمہارے آئنے دھندلے بہت ہیں
ذرا یادوں کے ہی پتھر اچھالو
نواح جاں میں سناٹے بہت ہیں
تری بالا قدی بدنام ہوگی
یہاں کے بام و در نیچے بہت ہیں
شجر بے سایہ ہیں سورج برہنہ
مگر ہم عزم کے پکے بہت ہیں
کرو اب فتح کا اعلان اخترؔ
سروں سے سرخ رو نیزے بہت ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.