جوش پر آیا نہیں ہے رقص مستانہ ابھی
جوش پر آیا نہیں ہے رقص مستانہ ابھی
رہنے دو گردش میں تھوڑی دیر پیمانہ ابھی
جام خالی ہو کسی کا کوئی خم کے خم چڑھائے
یار سمجھے ہی نہیں آداب مے خانہ ابھی
اک ذرا پیر مغاں دے دے ہمیں بھی اختیار
لا کے جوبن پر دکھا سکتے ہیں مے خانہ ابھی
عشق کی فطرت نہ بدلی ہے نہ بدلے گی کبھی
شمع روشن کیجئے آتا ہے پروانہ ابھی
دے دیا دل ہم نے پورا ہو گیا یوں ایک باب
مان جائیں آپ تو پورا ہے افسانہ ابھی
سن رہے ہیں آ رہی ہے ہر طرف تازہ بہار
اپنا گھر کیوں لگ رہا ہے مجھ کو ویرانہ ابھی
اے فریدیؔ وہ ستاتے ہیں ستا لینے بھی دو
کمسنی ہے اور ہیں انداز طفلانہ ابھی
- کتاب : (Beesvin Sadi Main) Maghrabi Bengal Ke urdu Shora (Pg. 111)
- Author : Mushtaq ahmed M.A
- مطبع : Iqbal Ahmad And Baradars Sayed Suleh Len Kolkata (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.