جدا جدا سب کے خواب تعبیر ایک جیسی
جدا جدا سب کے خواب تعبیر ایک جیسی
ہمیں ازل سے ملی ہے تقدیر ایک جیسی
ہر اک کتاب عمل کے عنوان اپنے اپنے
ورق ورق پر قضا کی تحریر ایک جیسی
گزرتے لمحوں سے نقش کیا اپنے اپنے پوچھیں
ان آئنوں میں ہر ایک تصویر ایک جیسی
تری شرر باریوں مری خاکساریوں کی
ہوا کبھی تو کرے گی تشہیر ایک جیسی
یہ طے ہوا ایک بار سب آزما کے دیکھیں
نجات قلب و نظر کی تدبیر ایک جیسی
دلوں کے زمزم سے دھل کے نکلی ہوئی صدائیں
سماعتوں میں جگائیں تاثیر ایک جیسی
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 404)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.