Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدائیوں کے تصور ہی سے رلاؤں اسے

حامد اقبال صدیقی

جدائیوں کے تصور ہی سے رلاؤں اسے

حامد اقبال صدیقی

MORE BYحامد اقبال صدیقی

    جدائیوں کے تصور ہی سے رلاؤں اسے

    میں جھوٹ موٹ کا قصہ کوئی سناؤں اسے

    اسے یقین ہے کتنا مری وفاؤں کا

    خلاف اپنے کسی روز ورغلاؤں اسے

    وہ تپتی دھوپ میں بھی ساتھ میرے آئے گا

    مگر میں چاندنی راتوں میں آزماؤں اسے

    غموں کے صحرا میں پھرتا رہوں اسے لے کر

    اداسیوں کے سمندر میں ساتھ لاؤں اسے

    مزہ تو جب ہے اسے بھیڑ میں کہیں کھو دوں

    پھر اس کے بعد کہیں سے میں ڈھونڈ لاؤں اسے

    یہ کیا کہ روز وہی سوچ پر مسلط ہو

    کبھی تو ایسا ہو کچھ دیر بھول جاؤں اسے

    کچھ اور خواب بھی اس سے چھپا کے دیکھے ہیں

    کچھ اور چہرے نگاہوں میں ہیں دکھاؤں اسے

    وہ گیلی مٹی کی مانند ہے مگر حامدؔ

    ضروری کیا ہے کہ اپنا ہی سا بناؤں اسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے