بیٹھے ہیں دل کے دہر کو ویراں کیے ہوئے
بیٹھے ہیں دل کے دہر کو ویراں کیے ہوئے
پھر تم کو بھول جانے کا پیماں کیے ہوئے
جو قافلے گئے تھے تجھے بھولنے کو جاں
لوٹے ہیں خود کو مجرم یزداں کیے ہوئے
پی کر کے جو بھی تھی ترے ساغر میں ساقیا
بیٹھے ہیں زندگی کو گلستاں کیے ہوئے
ہم دیکھنے گئے تھے کہ کلیوں کا کیا بنا
گزری تھی رات ہم کو ہراساں کیے ہوئے
دیکھا تھا تیرے عشق میں اس کیفؔ کو کہیں
ہاتھوں میں تار تار گریباں کیے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.