جگنو تھا تارا تھا کیا تھا
جگنو تھا تارا تھا کیا تھا
دروازے پر کون کھڑا تھا
صدیاں بیتیں دروازے پر
کام فقط تو پل بھر کا تھا
پھنسی ہوئی تھی ڈور پنکھ میں
اک چڑیا کا حال برا تھا
سب کچھ زیر زبر کر ڈالا
تیز ہوا کو کس سے گلہ تھا
پتوں نے جب مٹی بجائی
میں اک مصرعہ ڈھونڈ رہا تھا
نظم کے روشن سیارے پر
میں نے اپنا نام لکھا تھا
میں نے اپنا نام لکھا تھا
جگنو تھا تارا تھا کیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.