Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنبش میں زلف پر شکن ایک اس طرف ایک اس طرف

احمد حسین مائل

جنبش میں زلف پر شکن ایک اس طرف ایک اس طرف

احمد حسین مائل

MORE BYاحمد حسین مائل

    جنبش میں زلف پر شکن ایک اس طرف ایک اس طرف

    گردش میں چشم سحر فن ایک اس طرف ایک اس طرف

    عارض پہ زلف پر شکن ایک اس طرف ایک اس طرف

    ہیں آج دو سورج گہن ایک اس طرف ایک اس طرف

    مطلب اشاروں سے کہا میں ان اشاروں کے فدا

    آنکھیں بھی ہیں گرم سخن ایک اس طرف ایک اس طرف

    جس دم سکندر مر گیا حال تہی دستی کھلا

    تھے ہاتھ بیرون کفن ایک اس طرف ایک اس طرف

    جائے گا دو ہو کر یہ دل آدھا ادھر آدھا ادھر

    کھینچے گی زلف پر شکن ایک اس طرف ایک اس طرف

    غیروں سے کھیل کھیلو نہ تم کر دیں گے رسوا حشر میں

    ہیں دو فرشتے جان من ایک اس طرف ایک اس طرف

    عارض پہ سمٹے خودبخود زلفوں کے گھونگر والے بال

    ہے نافۂ مشک ختن ایک اس طرف ایک اس طرف

    شیریں کا خواہاں حشر میں خسرو بھی ہے فرہاد بھی

    کھینچیں گے دونوں پیرہن ایک اس طرف ایک اس طرف

    گھونگٹ جو گالوں سے اٹھا تار نظارہ جل گیا

    سورج تھے دو جلوہ‌ فگن ایک اس طرف ایک اس طرف

    قاتل ادھر جراح ادھر میں نیم بسمل خاک پر

    اک تیر کش اک تیر زن ایک اس طرف ایک اس طرف

    آنکھوں کے اندر جائے غیر آنکھوں کے اوپر ہے نقاب

    خلوت میں ہیں دو انجمن ایک اس طرف ایک اس طرف

    وہ ہاتھا پائی ہم نے کی بستر پہ ٹوٹے اور گرے

    بازو کے دونوں نورتن ایک اس طرف ایک اس طرف

    پیش خدا روز جزا میں بھی ہوں چپ قاتل بھی چپ

    گویا کھڑے ہیں بے دہن ایک اس طرف ایک اس طرف

    رخسار پر خط کا نشاں گل پر ہوا سبزہ عیاں

    ہیں دونوں عارض دو چمن ایک اس طرف ایک اس طرف

    کافر بھی ہوں مومن بھی ہوں جلنا بھی ہے گڑنا بھی ہے

    کھینچیں گے شیخ و برہمن ایک اس طرف ایک اس طرف

    گھبرا نہ جائیں دل جگر ہے بند تربت میں ہوا

    پنکھے ہوں دو نزد کفن ایک اس طرف ایک اس طرف

    یا رب اٹھوں جب قبر سے دو بت رہیں ہم رہ مرے

    غارت گر ہند و دکن ایک اس طرف ایک اس طرف

    کہتے ہیں انمول اس کو سب کہتے ہیں کچھ گول اس کو سب

    کیا چیز ہے اے جان من ایک اس طرف ایک اس طرف

    جنت کی حوریں آئیں ہیں مائلؔ دبانے میرے پاؤں

    بیٹھی ہیں نزدیک کفن ایک اس طرف ایک اس طرف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے