جنون عشق کی یہ فتنہ سامانی نہیں جاتی
جنون عشق کی یہ فتنہ سامانی نہیں جاتی
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
جنون عشق کی یہ فتنہ سامانی نہیں جاتی
نہیں جاتی ہماری چاک دامانی نہیں جاتی
مصیبت یوں کبھی دنیا میں پہچانی نہیں جاتی
نہیں آتی بلا جو سر پہ وہ مانی نہیں جاتی
گمان بد نہ کر اے محتسب رندوں کی حالت پر
کہ ہو کر چاک دامن پاک دامانی نہیں جاتی
نہیں مرتا کبھی گو بوالہوس ہر اک پہ مرتا ہے
نہیں جاتی سبک سر کی گراں جانی نہیں جاتی
زیادہ دور ساحل تو نہیں کچھ بحر ہستی کا
مگر کشتی کدھر جائے کہ طغیانی نہیں جاتی
ہمارے گھر کی ویرانی سے ہے دل بستگی اس کو
تم آ کر جب چلے جاتے ہو ویرانی نہیں جاتی
تماشا دیکھنے والے تو لاکھوں آتے جاتے ہیں
وہی جلوے ہیں جلووں کی فراوانی نہیں جاتی
تری تصویر آئینہ ہے میری چشم حیرت کا
نہیں جاتی ان آئینوں کی حیرانی نہیں جاتی
ابھی نظروں میں پھرتا ہے وہ بزم ناز کا منظر
مرے دل سے ترے جلووں کی ارزانی نہیں جاتی
حجابات جہاں سے ہر ادا چھن چھن کی آتی ہے
غرض پردے سے ان کی جلوہ سامانی نہیں جاتی
مجھے سمجھا رہے ہیں آپ کیا اے ناصح مشفق
محبت میں کسی کی بات ہی مانی نہیں جاتی
رہے گا شاعری کا نام خوشترؔ رہتی دنیا تک
سخن جوئی سخن گوئی سخن دانی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.