جنوں کا مرے امتحاں ہو رہا ہے
جنوں کا مرے امتحاں ہو رہا ہے
سکوں آج بار گراں ہو رہا ہے
چمکنے لگے میری نظروں میں ذرے
ستاروں کا چہرہ دھواں ہو رہا ہے
گناہوں سے بوجھل جبیں کی بدولت
ترا آستاں آستاں ہو رہا ہے
ادھر آسماں پر چمکتی ہے بجلی
مکمل ادھر آشیاں ہو رہا ہے
نہ گرداب و طوفاں نہ وعدے مخالف
مرا حوصلہ رائیگاں ہو رہا ہے
ترا درد اب میں سمجھنے لگا ہوں
مرا درد اب بے زباں ہو رہا ہے
یہ کیا کم ہے حیرتؔ میری کامیابی
کہ اب تک مرا امتحاں ہو رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.