جنوں کے طور ہم ادراک ہی سے باندھتے ہیں
جنوں کے طور ہم ادراک ہی سے باندھتے ہیں
کہ تیر و تار کو فتراک ہی سے باندھتے ہیں
بیوں کو شاخ گل تر ہی راس آتی ہے
اگرچہ گھونسلے خاشاک ہی سے باندھتے ہیں
فلک سے نور و تمازت تو لیتے ہیں لیکن
شجر جڑوں کو فقط خاک ہی سے باندھتے ہیں
لہو سے صرف نظر کی عجب روایت ہے
امید نشہ یہاں تاک ہی سے باندھتے ہیں
ہم اپنے ہاتھوں پہ اتراتے ہیں مگر ارشدؔ
طلسم کوزہ گری چاک ہی سے باندھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.