جنوں کی رسم زمانے میں عام ہو نہ سکی
جنوں کی رسم زمانے میں عام ہو نہ سکی
ہوس تھی چاہ وفا کی غلام ہو نہ سکی
لکھے تھے دار و رسن جس کسی کی قسمت میں
پھر اس کی زلف کے سائے میں شام ہو نہ سکی
مری اداسی کا باعث شب فراق نہیں
بسر یہ رات بصد اہتمام ہو نہ سکی
مری نگاہ اٹھی ہی رہی سوئے جاناں
تجلیوں میں گھری ہم کلام ہو نہ سکی
روا جہاں کو کہ مجنوں کو سنگسار کرے
قبائے زیست جنوں کی نیام ہو نہ سکی
خرد کی بات بھی سنتے کہاں ملی فرصت
جنوں کی بات لحد تک تمام ہو نہ سکی
- کتاب : Salsabeel (Pg. 12)
- Author : Ahmed Shahid Khan
- مطبع : Ahmed Shahid Khan, Dep. Electronics Enginering (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.