جنوں کو طاری نہ کرتا تو اور کیا کرتا
جنوں کو طاری نہ کرتا تو اور کیا کرتا
فقیر مستی نہ کرتا تو اور کیا کرتا
مرے علاوہ کوئی ہم سفر نہ تھا میرا
میں خود کلامی نہ کرتا تو اور کیا کرتا
میں آ گیا تھا محبت کی آخری حد تک
میں بے وفائی نہ کرتا تو اور کیا کرتا
سما گئی تھی مرے سر میں ریل کی چھک چھک
میں خود کشی ہی نہ کرتا تو اور کیا کرتا
وہ سیدھی بات ہمیشہ الٹ سمجھتا تھا
میں بات الٹی نہ کرتا تو اور کیا کرتا
میں سننا چاہتا تھا شور اپنے اندر کا
میں بند کھڑکی نہ کرتا تو اور کیا کرتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.