Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جستجو میری کہیں تھی اور میں بھٹکا کہیں

بھارت بھوشن پنت

جستجو میری کہیں تھی اور میں بھٹکا کہیں

بھارت بھوشن پنت

MORE BYبھارت بھوشن پنت

    جستجو میری کہیں تھی اور میں بھٹکا کہیں

    مل گئی منزل مجھے تو کھو گیا رستا کہیں

    پوچھتا رہتا ہوں خود سے کیا اسے دیکھا کہیں

    آئنے کے زاویوں میں کھو گیا چہرہ کہیں

    مجھ کو مت روکو کہ میں اتنا تھکن سے چور ہوں

    پھر ٹھہر ہی جاؤں گا میں اب اگر ٹھہرا کہیں

    مدتوں کے بعد پھر نم ہو گئیں آنکھیں مری

    پھر مرے احساس کے پتھر میں دل دھڑکا کہیں

    ٹوٹ کر چاہا تجھے لیکن یہ حسرت رہ گئی

    تجھ سے دل کی بات کہتے تو اگر ملتا کہیں

    میں کسی صورت نکل آیا ہوں اپنی ذات سے

    ڈر رہا ہوں مل نہ جائے پھر وہی دنیا کہیں

    ایک ہی رفتار سے کشتی کو مت کھینا یہاں

    وقت کا دریا کہیں اتھلا ہے تو گہرا کہیں

    کیوں دلاسا دے رہے ہو منتشر کرنے کے بعد

    ٹوٹ کر پھر شاخ سے جڑتا ہے اک پتا کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Bechehragi (Pg. 14)
    • Author : bharat bhushan pant
    • مطبع : Suman prakashan Alambagh,Lucknow (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے