کاغذ کے بنے پھول جو گلدان میں رکھنا
کاغذ کے بنے پھول جو گلدان میں رکھنا
تتلی کی اداسی کو بھی امکان میں رکھنا
میں عشق ہوں اور میرا نہیں کوئی ٹھکانہ
اے حسن مجھے دیدۂ حیران میں رکھنا
شاید میں کسی اور زمانے میں بھی آؤں
ممکن تو نہیں ہے مگر امکان میں رکھنا
اب مرکزی کردار تمہارا ہے مرے دوست
تم میری کہانی کو ذرا دھیان میں رکھنا
یہ راہ محبت تو فقط بند گلی ہے
آسان سے رستے کو بھی سامان میں رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.