Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاغذ کی پلیٹوں میں کھانے کا تقاضہ ہے

خالد عرفان

کاغذ کی پلیٹوں میں کھانے کا تقاضہ ہے

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    کاغذ کی پلیٹوں میں کھانے کا تقاضہ ہے

    حالات کے شانے پہ کلچر کا جنازہ ہے

    ملنے کی گزارش پر مبہم سا جواب آیا

    چونکہ ہے چنانچہ ہے گرچہ ہے لہٰذا ہے

    اب گھر کے دریچے میں آئے گی ہوا کیسے

    آگے بھی پلازہ ہے پیچھے بھی پلازا ہے

    تم عقد مسلسل سے دادا کو نہیں روکو

    شادی کی ضرورت تو فطرت کا تقاضا ہے

    دولت کا ذرا سا بھی عزت سے نہیں رشتہ

    اللہ نے لیڈر کو دولت سے نوازا ہے

    معیار امارت سے شعروں کو نہیں ناپو

    روٹی مری باسی ہے لہجہ مرا تازہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے