کاغذ کی پلیٹوں میں کھانے کا تقاضہ ہے
کاغذ کی پلیٹوں میں کھانے کا تقاضہ ہے
حالات کے شانے پہ کلچر کا جنازہ ہے
ملنے کی گزارش پر مبہم سا جواب آیا
چونکہ ہے چنانچہ ہے گرچہ ہے لہٰذا ہے
اب گھر کے دریچے میں آئے گی ہوا کیسے
آگے بھی پلازہ ہے پیچھے بھی پلازا ہے
تم عقد مسلسل سے دادا کو نہیں روکو
شادی کی ضرورت تو فطرت کا تقاضا ہے
دولت کا ذرا سا بھی عزت سے نہیں رشتہ
اللہ نے لیڈر کو دولت سے نوازا ہے
معیار امارت سے شعروں کو نہیں ناپو
روٹی مری باسی ہے لہجہ مرا تازہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.