کالا جادو پھیل رہا ہے
کالا جادو پھیل رہا ہے
اور خدا خاموش کھڑا ہے
کالے سائے ناچ رہے ہیں
چار طرف پر شور ہوا ہے
آگ دکھا کر جلنے والو
کس کی آگ میں کون جلا ہے
سانس بھی تم لیتے ہو کیوں کر
اف کتنی مسموم ہوا ہے
لاکھوں بھیڑیں دوڑ رہی ہیں
ایک گڈریا ہانک رہا ہے
رقص کناں ہوں اک رسی پر
اور توازن بگڑ رہا ہے
میں رستے کو ڈھونڈ رہا ہوں
رستہ مجھ کو ڈھونڈ رہا ہے
کون ہے یہ بیتاب جو کب سے
رستے میں چپ چاپ کھڑا ہے
- کتاب : Falak Aasaar (Pg. 109)
- Author : Pritpal Singh Betab
- مطبع : Sarsabz Publications (H.P.) (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.