Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کام آ گئی ہے گردش دوراں کبھی کبھی

اقبال عابدی

کام آ گئی ہے گردش دوراں کبھی کبھی

اقبال عابدی

MORE BYاقبال عابدی

    کام آ گئی ہے گردش دوراں کبھی کبھی

    دیکھی ہے زلف یار پریشاں کبھی کبھی

    خون جگر سے آتش سوزاں کو شہہ ملی

    خود درد بن کے رہ گیا درماں کبھی کبھی

    طوفاں کی ٹھوکروں سے کنارہ کبھی ملا

    ساحل سے آ کے لے گیا طوفاں کبھی کبھی

    وحشت نے مجھ کو بزم طرب سے اٹھا دیا

    نکلا اس انجمن سے پریشاں کبھی کبھی

    اکثر خوشی ہی بن گئی ہے دشمن سکوں

    غم بن گیا سکوت کا ساماں کبھی کبھی

    دست خرد نے مصلحتاً چاک بھی کیا

    سی بھی لیا جنوں نے گریباں کبھی کبھی

    دیوانوں میں شمار ہوا اس غریب کا

    اقبالؔ ہو گیا جو غزل خواں کبھی کبھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے