کام آساں ہے مگر دیکھیے دشوار بھی ہے
کام آساں ہے مگر دیکھیے دشوار بھی ہے
آگے دروازے کے رکھی ہوئی دیوار بھی ہے
دینے والے سے مجھے کوئی شکایت کیوں ہے
راہ میں دھوپ بھی ہے سایۂ اشجار بھی ہے
قتل کر کے جو مجھے سائے میں پھینک آیا ہے
لوگ کہتے ہیں وہی میرا طرفدار بھی ہے
تجھ کو بس اپنی ہی تصویر نظر آتی ہے
آئنہ میں کہیں حیرت کہیں زنگار بھی ہے
کیوں بھلا وقت کا نقصان کرو گے پیارے
جو یہاں اب ہے تماشا وہی اس پار بھی ہے
میرے آبا سے مجھے کیا نہ ملا ہے ہمدمؔ
طاق میں دیکھیے مصحف بھی ہے تلوار بھی ہے
- کتاب : Waraq-e-saadah (Gazals) (Pg. 89)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Hamdam Kashmiri, Khan Mahel, Shrinagar (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.