Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کام دیوانوں کو شہروں سے نہ بازاروں سے

یگانہ چنگیزی

کام دیوانوں کو شہروں سے نہ بازاروں سے

یگانہ چنگیزی

MORE BYیگانہ چنگیزی

    کام دیوانوں کو شہروں سے نہ بازاروں سے

    مست ہیں عالم ایجاد کے نظاروں سے

    زلفیں بل کھاتی ہیں یا جھومتی ہے کالی گھٹا

    بارش نور ہے ہر سو ترے رخساروں سے

    واں نقاب اٹھی یہاں چاندنی نے کھیت کیا

    کٹ گئی ظلمت شب چاند سے رخساروں سے

    دیکھتا رہ گیا آئینہ کسی کی صورت

    زلفیں اٹکھیلیاں کرتی رہیں رخساروں سے

    دیکھیں کس طرح بسر ہوتے ہیں ایام جنوں

    یاں تو ہے سامنا ہر دم انہیں غم خواروں سے

    ہاتھ الجھا ہے گریباں میں کھڑے دیکھتے ہیں

    اور امید کوئی کیا کرے غم خواروں سے

    کشش دشت بلا حب وطن دامن گیر

    آج گھر چھٹتا ہے پہلے پہل آواروں سے

    مرتے دم تک تری تلوار کا دم بھرتے رہے

    حق ادا ہو نہ سکا پھر بھی وفاداروں سے

    بے دھڑک پچھلے پہر نالہ و شیون نہ کریں

    کہہ دے اتنا تو کوئی تازہ گرفتاروں سے

    موسم گل نہیں پیغام اجل تھا صیاد

    دیکھ خالی ہے قفس آج گرفتاروں سے

    کیا برا حال ہے انگڑائیاں لیتے لیتے

    ساقیا ناز اب اچھا نہیں مے خواروں سے

    کانپتے ہاتھوں سے ساغر کو بچایا تو بہت

    کیا کہیں خود ہی نہ سنبھلا گیا مے خواروں سے

    سر کو ٹکرا کے گیا ہے کوئی صحرا کی طرف

    خون ثابت ہے ابھی شہر کی دیواروں سے

    ایڑیاں وادئ غربت میں رگڑتے ہی رہے

    دور کھنچتی گئی منزل وطن آواروں سے

    کان میں پچھلے پہر آئی اک آواز حزیں

    اب تو غم خوار بھی دق ہیں ترے بیماروں سے

    جھلملانے لگا جب یاسؔ چراغ سحری

    پھر تو ٹھہرا نہ گیا ہجر کے بیماروں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے