Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاروباری شہروں میں ذہن و دل مشینیں ہیں جسم کارخانہ ہے

عین الدین عازم

کاروباری شہروں میں ذہن و دل مشینیں ہیں جسم کارخانہ ہے

عین الدین عازم

MORE BYعین الدین عازم

    کاروباری شہروں میں ذہن و دل مشینیں ہیں جسم کارخانہ ہے

    جس کی جتنی آمدنی اتنا ہی بڑا اس کے حرص کا دہانہ ہے

    یہ شعور زادے جو منفعت گزیدہ ہیں حیف ان کی نظروں میں

    بے غرض ملاقاتیں اور خلوص کی باتیں فعل احمقانہ ہے

    اپنی ذات سے قربت اپنے نام سے نسبت اپنے کام سے رغبت

    اپنا خول ہی ان کا خطۂ مراسم ہے کوئے دوستانہ ہے

    ہر خوشی کی محفل میں قہقہے لٹاتے ہیں خود ہی لوٹتے بھی ہیں

    غم کی مجلسوں میں بھی سب کا اپنا اپنا سر اپنا اپنا شانہ ہے

    جن بلند شاخوں پر نرم رو ہوائیں ہیں بجلیوں کا ڈر بھی ہے

    ارتقا کے جنگل میں حادثات کی زد پر سب کا آشیانہ ہے

    طرز باغبانی میں شدت نمو خیزی کیسے گل کھلائے گی

    نیم وا شگوفوں کے رنگ دل فریبی میں بوئے تاجرانہ ہے

    جگمگاتے بام و در جھلملاتے روزن ہیں چمچاتی دہلیزیں

    ظاہری چمک عازمؔ طرۂ شرافت ہے رونق زمانہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے