کاروان عمر رفتہ کی نشانی رہ گئی
کاروان عمر رفتہ کی نشانی رہ گئی
روح بن کر اضطراب جاودانی رہ گئی
ایک نقطہ پر سمٹ کر زندگانی رہ گئی
نقش ہو کر دل میں ان کی مہربانی رہ گئی
ہم بہت آگے نکل آئے حیات عشق میں
ساتھ تھوڑی دور چل کر عمر فانی رہ گئی
اپنی صورت دیکھ کر تیری حقیقت دیکھ لیں
اب یہی اک شکل ادراک معانی رہ گئی
آپ آ جائیں تو ہو جائے یہ قصہ بھی تمام
زندگی ہو کر ادھوری سی کہانی رہ گئی
اب تصور کی نظر سے دیکھ لیتا ہوں ذہینؔ
اس جواں جےپور کو جس میں جوانی رہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.