کاٹ رہا ہوں اک اک دن آزار کے ساتھ
کاٹ رہا ہوں اک اک دن آزار کے ساتھ
جیسے رات گزرتی ہے بیمار کے ساتھ
شہرت تنہا طے کرتی ہے رستے کو
اڑ کر پھول نہیں جاتا مہکار کے ساتھ
ہجر کا موسم لے کر سورج نکلا ہے
برف لپٹ کر روتی ہے کہسار کے ساتھ
گھر کی ہر شے تیری یاد دلاتی ہے
دھیان میں چڑیا آ جائے چہکار کے ساتھ
ایک ہی جھونکا بکھرا دے گا پتوں کو
کب تک مل کر بیٹھیں گے دیوار کے ساتھ
وقت نے لکھ کر کاٹ دیے ہیں ان کے نام
جن کا سکہ چلتا تھا تلوار کے ساتھ
خاورؔ کیا کیا شکلیں بنتی رہتی ہیں
تنہائی میں یادوں کی پرکار کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.