کب کون کہاں کس لیے زنجیر بپا ہے
کب کون کہاں کس لیے زنجیر بپا ہے
یہ عقدۂ اسرار ازل کس پہ کھلا ہے
کس بھیس کوئی موج ہوا ساتھ لگا لے
کس دیس نکل جائے یہ دل کس کو پتا ہے
اک ہاتھ کی دوری پہ ہیں سب چاند ستارے
یہ عرشۂ جاں کس دم دیگر کی عطا ہے
آہنگ شب و روز کے نیرنگ سے آگے
دل ایک گل خواب کی خوشبو میں بسا ہے
یہ شہر طلسمات ہے کچھ کہہ نہیں سکتے
پہلو میں کھڑا شخص فرشتہ کہ بلا ہے
ہر سوچ ہے اک گنبد احساس میں گرداں
اور گنبد احساس میں در حرف دعا ہے
یہ دید تو روداد حجابات ہے عالؔی
وہ ماہ مکمل نہ گھٹا ہے نہ بڑھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.