Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب لوگوں نے الفاظ کے پتھر نہیں پھینکے

اختر نظمی

کب لوگوں نے الفاظ کے پتھر نہیں پھینکے

اختر نظمی

MORE BYاختر نظمی

    کب لوگوں نے الفاظ کے پتھر نہیں پھینکے

    وہ خط بھی مگر میں نے جلا کر نہیں پھینکے

    ٹھہرے ہوئے پانی نے اشارہ تو کیا تھا

    کچھ سوچ کے خود میں نے ہی پتھر نہیں پھینکے

    اک طنز ہے کلیوں کا تبسم بھی مگر کیوں

    میں نے تو کبھی پھول مسل کر نہیں پھینکے

    ویسے تو ارادہ نہیں توبہ شکنی کا

    لیکن ابھی ٹوٹے ہوئے ساغر نہیں پھینکے

    کیا بات ہے اس نے مری تصویر کے ٹکڑے

    گھر میں ہی چھپا رکھے ہیں باہر نہیں پھینکے

    دروازوں کے شیشہ نہ بدلوائیے نظمیؔ

    لوگوں نے ابھی ہاتھ سے پتھر نہیں پھینکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے