Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی دہکتی کبھی مہکتی کبھی مچلتی آئی دھوپ

نوبہار صابر

کبھی دہکتی کبھی مہکتی کبھی مچلتی آئی دھوپ

نوبہار صابر

MORE BYنوبہار صابر

    کبھی دہکتی کبھی مہکتی کبھی مچلتی آئی دھوپ

    ہر موسم میں آنگن آنگن روپ بدل کر چھائی دھوپ

    اس کو زخم ملے دنیا میں جس نے مانگے تازہ پھول

    جس نے چاہی چھاؤں کی چھتری اس کے سر پر چھائی دھوپ

    جانے اپنا روپ دکھا کر کس نے پردہ تان لیا

    کس کی کھوج میں آوارہ ہے انگنائی انگنائی دھوپ

    چڑھتے سورج کی کرنیں ہیں دولت عزت شہرت شان

    آخر آخر ہر دیوار سے یارو ڈھلتی آئی دھوپ

    دانش کی افزونی اکثر کرتی ہے دل کو گمراہ

    تیز زیادہ ہو تو چھینے آنکھوں کی بینائی دھوپ

    ماتھے پر سیندور کی بندیا تھالی میں کچھ سرخ گلاب

    نور کے تڑکے اوشا تٹ پر پوجا کرنے آئی دھوپ

    کون بڑھائے پیار کی پینگیں اس نٹ کھٹ بنجارن سے

    پھرنے کو تو نگری نگری پھرتی ہے ہرجائی دھوپ

    جنم جنم کے اندھیارے کا جادو چھن میں ٹوٹ گیا

    صابرؔ آج مری کٹیا میں چپکے سے در آئی دھوپ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے