کبھی ہنستے نہیں کبھی روتے نہیں کبھی کوئی گناہ نہیں کرتے
کبھی ہنستے نہیں کبھی روتے نہیں کبھی کوئی گناہ نہیں کرتے
ہمیں صبح کہاں سے ملے کہ کبھی کوئی رات سیاہ نہیں کرتے
ہاتھوں سے اٹھاتے ہیں جو مکاں آنکھوں سے گراتے رہتے ہیں
صحراؤں کے رہنے والے ہم شہروں سے نباہ نہیں کرتے
بیکار سی مٹی کا اک ڈھیر بنے بیٹھے رہتے ہیں ہم
کبھی خاک اڑاتے نہیں اپنی کبھی دشت کی راہ نہیں کرتے
جی میں ہو تو در پر رہتے ہیں ورنہ آوارہ پھرتے ہیں
ہم عشق اس سے کرتے ہیں مگر کوئی با تنخواہ نہیں کرتے
یہ تیرا میرا جھگڑا ہے دنیا کو بیچ میں کیوں ڈالیں
گھر کے اندر کی باتوں پر غیروں کو گواہ نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.