Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی جلایا گیا تو کبھی بجھایا گیا

جیوتی آزاد کھتری

کبھی جلایا گیا تو کبھی بجھایا گیا

جیوتی آزاد کھتری

MORE BYجیوتی آزاد کھتری

    کبھی جلایا گیا تو کبھی بجھایا گیا

    تمام عمر چراغوں کو آزمایا گیا

    ابھی وہ چاند فلک سے اتر کے آئے گا

    یہ ایک خواب ہمیں بارہا دکھایا گیا

    کیا ہے پیاس کا شکوہ جو آسماں سے تو

    سلگتی ریت کا منظر ہمیں دکھایا گیا

    تو راز کھلنے لگے سارے خوشبوؤں کی طرح

    ہوا کو جب بھی یہاں رازداں بنایا گیا

    بجھے بجھے سے تھے اشکوں کے جگنو کل کی شب

    تمہارے ذکر سے آنکھوں کو جگمگایا گیا

    وہیں پہ رقص بہت وحشتوں کا تھا جیوتیؔ

    محبتوں کا جزیرہ جسے بتایا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے