کبھی جو میں نے مسرت کا اہتمام کیا
کبھی جو میں نے مسرت کا اہتمام کیا
بڑے تپاک سے غم نے مجھے سلام کیا
ہزار ترک تعلق کا اہتمام کیا
مگر جہاں وہ ملے دل نے اپنا کام کیا
زمانے والوں کے ڈر سے اٹھا نہ ہاتھ مگر
نظر سے اس نے بصد معذرت سلام کیا
کبھی ہنسے کبھی آہیں بھریں کبھی روئے
بقدر مرتبہ ہر غم کا احترام کیا
ہمارے حصے کی مے کام آئے پیاسوں کے
ز راہ خیر گناہ شکست جام کیا
طلوع مہر سے بھی گھر کی تیرگی نہ گھٹی
اک اور شب کٹی یا میں نے دن تمام کیا
دعا یہ ہے نہ ہوں گمراہ ہم سفر میرے
خمارؔ میں نے تو اپنا سفر تمام کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.