کبھی کبھی تو محبت کی زندگی کے لئے
کبھی کبھی تو محبت کی زندگی کے لئے
خود ان کو ہم نے ابھارا ہے برہمی کے لئے
کیا ہے کام بڑا زندگی میں اشکوں نے
دیے جلائے شب غم میں روشنی کے لئے
وہ آج بھی ہیں اسی تیرگی کی منزل میں
اجالا مانگ کے لائے جو روشنی کے لئے
ادائے جور محبت میں ناگوار نہیں
خلوص چاہئے اے دوست برہمی کے لئے
یہ دور وہ ہے کہ اپنے ہیں غیر سے بد تر
کلیجہ چاہئے اپنوں سے دوستی کے لئے
دلیل عظمت انساں ہے یہ نظام جہاں
زمیں ہے گردش پیہم میں آدمی کے لئے
ہمارے حال پریشاں پہ کاش ایک نظر
بھرے ہیں روپ یہ ہم نے تری خوشی کے لئے
یہ زندگی بھی عجب زندگی ہے کیا کہیے
متینؔ ٹھوکریں کھاتے ہیں ہم خوشی کے لئے
- کتاب : Fikr-e-mateen (Pg. 107)
- Author : Dr. Mateen Niyazi
- مطبع : Dr. Mateen Niyazi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.