کبھی کبھی یہ سونا پن کھل جاتا ہے
کبھی کبھی یہ سونا پن کھل جاتا ہے
بس اک لمحہ آتا ہے ٹل جاتا ہے
تجھ سے مجھ کو بیر سہی پر کبھی کبھی
دنیا تیرا جادو بھی چل جاتا ہے
جان لیا ہے لیکن ماننا باقی ہے
تو سایہ ہے اور سایہ ڈھل جاتا ہے
اک دن میں اشکوں میں یوں گھل جاؤں گا
جیسے کاغذ بارش میں گل جاتا ہے
کس کے قبضے میں ہے خزانہ اجالوں کا
کون زمیں پر تاریکی مل جاتا ہے
اس کو تیری یاد کہوں یا اپنی یاد
شام سے پہلے ایک دیا جل جاتا ہے
- کتاب : Rang hava main phel raha hai (Pg. 190)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.