Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی میں عالم امکاں سے گزر جاتا ہوں

محمود شام

کبھی میں عالم امکاں سے گزر جاتا ہوں

محمود شام

MORE BYمحمود شام

    کبھی میں عالم امکاں سے گزر جاتا ہوں

    اور کبھی جسم کی دلدل میں اتر جاتا ہوں

    یہ بھرا شہر کبھی مجھ میں سمٹ آتا ہے

    کبھی میں شہر میں ہر گام بکھر جاتا ہوں

    شہر سے رہتی ہے اک جنگ مسلسل دن بھر

    شہر جب ہانپنے لگتا ہے تو گھر جاتا ہوں

    اس کشاکش میں ہی ملتا ہے نشاں ہونے کا

    جب بھی تکمیل کا احساس ہو مر جاتا ہوں

    لے اڑی روشنی ہی جرأت بینائی مری

    اب تو میں دن کے اجالے سے بھی ڈر جاتا ہوں

    اپنے ذرے ہی نظر آتے ہیں تا حد نظر

    اک ذرا سر کو جھکاؤں تو بکھر جاتا ہوں

    ایک اک آنکھ میں اپنی ہی کہانی دیکھوں

    اپنا چہرہ نظر آتا ہے جدھر جاتا ہوں

    شہر سجتے ہیں گذر گاہیں چمک اٹھتی ہیں

    اپنے ہی خون میں ڈوبوں تو سنور جاتا ہوں

    شامؔ کھلتا ہی نہیں موت کا ہنگام ہے کیا

    وقت رک جاتا ہے یا میں ہی ٹھہر جاتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے