کبھی سایہ تو کبھی دھوپ کا منظر بدلے
کبھی سایہ تو کبھی دھوپ کا منظر بدلے
در و دیوار ہوئے دشت نما گھر بدلے
موسموں نے تو درختوں کو دیے پیراہن
اور ہواؤں نے اڑانوں کے لیے پر بدلے
اس نے چٹان میں اک پھول کھلایا تو کیا
پتھروں کو نہ بدلنا تھا نہ پتھر بدلے
ریگ زاروں میں چلا قافلۂ موج حیات
تشنگی ریت کے صحرا میں سمندر بدلے
اک ترے غم کے اجالوں کی ردائیں مل جائیں
زندگی جسم کی یہ میلی سی چادر بدلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.