کبھی سسکی کبھی آوازہ سفر جاری ہے
کسی دیوانے کا دیوانہ سفر جاری ہے
تھک کے بیٹھیں تو کہیں ہاتھ وہ چھوڑوا ہی نہ لے
بس اسی خوف میں ہی اندھا سفر جاری ہے
یہ جو آگے کی طرف پاؤں نہیں اٹھتے مرے
اپنے اندر کی طرف میرا سفر جاری ہے
کتنی ہی منزلیں پا کر بھی تسلی نہ ہوئی
میرے بل بوتے پہ قسمت کا سفر جاری ہے
کچھ مہینے تو ہمیں جاگ کے ہی چلنا پڑا
کچھ مہینوں سے یہ خوابیدہ سفر جاری ہے
جس کو بھی چلتا ہوا دیکھیں سو چل پڑتے ہیں
کیوں وقارؔ اپنا یہ ان دیکھا سفر جاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.