Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی سکوں تو کبھی اضطراب جیسا ہے

اطہر نادر

کبھی سکوں تو کبھی اضطراب جیسا ہے

اطہر نادر

MORE BYاطہر نادر

    کبھی سکوں تو کبھی اضطراب جیسا ہے

    اب اس کا ملنا ملانا بھی خواب جیسا ہے

    یہ تشنگئ محبت نہ بجھ سکے گی کبھی

    یہ مت کہو کہ یہ دریا سراب جیسا ہے

    غموں کی دھوپ میں امید کے بھی سائے ہوں

    تو زندگی میں یہی انقلاب جیسا ہے

    کبھی خیال سے باہر کبھی خیال میں ہے

    وہ ایک چہرہ جو دل میں گلاب جیسا ہے

    کوئی ملے نہ ملے بیقرار رہتا ہے

    کہ دل کا حال بھی اک موج آب جیسا ہے

    ہمارے دل میں وہی ہے جو سب پہ ظاہر ہے

    کہ اپنا چہرہ کھلی اک کتاب جیسا ہے

    وہ جس کی ذات سے جینے کا لطف تھا نادرؔ

    بچھڑ گیا تو یہ جینا عذاب جیسا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے