کبھی تو آ کے ملو میرا حال تو پوچھو
کبھی تو آ کے ملو میرا حال تو پوچھو
کہ مجھ سے چھوٹ کے بھی آج کیسے زندہ ہو
جوانیوں کی یہ رت کس طرح گزرتی ہے
بس ایک بار تم اپنی نظر سے دیکھ تو لو
وہ آرزوؤں کا موسم تو کب کا بیت چکا
میں کب سے جھیل رہا ہوں دکھوں کے صحرا کو
مسرتوں کی رتیں تو تمہارے ساتھ گئیں
میں کیسے دور کروں روح کی اداسی کو
گزر نہ جاؤ سر راہ اجنبی کی طرح
تمہارا خواب ہوں میں تم تو مجھ کو پہچانو
جو جا چکے وہ مسافر نہ آئیں گے ارمان
بس اب تو دفن کرو نیم جاں امیدوں کو
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 266)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau ( 39 (Quarterly) )
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.