کبھی تو دل سے اپنایا گیا ہوں
کبھی اپنوں سے لڑوایا گیا ہوں
حسد اس کو ہے میری رفعتوں سے
میں ہر اک گام الجھایا گیا ہوں
میں شاید راز ہوں نایاب کوئی
تحائف دے کے للچایا گیا ہوں
کہاں تک پارسا ثابت کروں میں
جہاں ہر بار جھٹلایا گیا ہوں
ادھر اک بھیڑ دوڑی جا رہی ہے
سنا ہے میں کہیں پایا گیا ہوں
ابھی موسم بہاروں کا ہے قادرؔ
تو کیا دانستہ مرجھایا گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.