کبھی تو سامنے آ بے لباس ہو کر بھی
کبھی تو سامنے آ بے لباس ہو کر بھی
ابھی تو دور بہت ہے تو پاس ہو کر بھی
تیرے گلے لگوں کب تک یوں احتیاطاً میں
لپٹ جا مجھ سے کبھی بد حواس ہو کر بھی
تو ایک پیاس ہے دریا کے بھیس میں جانا
مگر میں ایک سمندر ہوں پیاس ہو کر بھی
تمام اہل نظر صرف ڈھونڈھتے ہی رہے
مجھے دکھائی دیا سورداس ہو کر بھی
مجھے ہی چھو کے اٹھائی تھی آگ نے یہ قسم
کہ ناامید نہ ہوگی اداس ہو کر بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.