Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی تو یاد کے گلدان میں سجاؤں اسے

باقر نقوی

کبھی تو یاد کے گلدان میں سجاؤں اسے

باقر نقوی

MORE BYباقر نقوی

    کبھی تو یاد کے گلدان میں سجاؤں اسے

    کبھی وہ سامنے بھی ہو تو بھول جاؤں اسے

    کھلے جو ہیں مری شاخ خیال پر کچھ گل

    اسی کا کھیل ہے یہ کس طرح بتاؤں اسے

    وہ خوشبوؤں کی طرح آئے اور اڑ جائے

    میں کیسے پیرہن ذہن میں بساؤں اسے

    پتا تو ہو کہ ہے کیا کرب زخم نظارہ

    نہ دیکھنا جسے چاہے وہی دکھاؤں اسے

    وہ حرف سوختہ سطح زباں تک آئے تو

    میں اپنے لہجۂ روشن سے جگمگاؤں اسے

    اسی کے رنگ کا پہنا اگر لباس تو کیا

    اسی کی طرز میں اب شعر بھی سناؤں اسے

    اگر ہے عشق تو پھر ایسا عشق ہو باقرؔ

    وہ گنگنائے مجھے اور میں گنگناؤں اسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے