کبھی وہ ہاتھ نہ آیا ہواؤں جیسا ہے
کبھی وہ ہاتھ نہ آیا ہواؤں جیسا ہے
وہ ایک شخص جو سچ مچ خداؤں جیسا ہے
ہماری شمع تمنا بھی جل کے خاک ہوئی
ہمارے شعلوں کا عالم چتاؤں جیسا ہے
وہ بس گیا ہے جو آ کر ہماری سانسوں میں
جبھی تو لہجہ ہمارا دعاؤں جیسا ہے
تمہارے بعد اجالے بھی ہو گئے رخصت
ہمارے شہر کا منظر بھی گاؤں جیسا ہے
وہ ایک شخص جو ہم سے ہے اجنبی اب تک
خلوص اس کا مگر آشناؤں جیسا ہے
ہمارے غم میں وہ زلفیں بکھر گئیں ناصرؔ
جبھی تو آج کا موسم بھی چھاؤں جیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.