Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی یاد خدا کبھی عشق بتاں یوں ہی ساری عمر گنوا بیٹھا

فیاض تحسین

کبھی یاد خدا کبھی عشق بتاں یوں ہی ساری عمر گنوا بیٹھا

فیاض تحسین

MORE BYفیاض تحسین

    کبھی یاد خدا کبھی عشق بتاں یوں ہی ساری عمر گنوا بیٹھا

    اب آخر عمر میں آ کے کھلا نہ تھی یہ سچی نہ تھا وہ سچا

    کبھی خواہش دنیا لے ڈوبی کبھی خوف خدا نے تنگ کیا

    اب آ کر بھید کھلا ہم پر نہ تھی یہ اچھی نہ تھا وہ اچھا

    سر پر گٹھری انگاروں کی اور خواہش پار اترنے کی

    آگے باریک سا نازک پل اور نیچے آگ کا اک دریا

    کچھ عقدے ایسے ہوتے ہیں جو نہ ہی کھلیں تو بہتر ہے

    کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں دل میں چھپا لینا اچھا

    وہ مرزا اگلے وقتوں کا وہ صاحباں گزرے وقتوں کی

    جو کرنا تھا وہ کر گزرے جو کہنا تھا وہ کہہ دیکھا

    اجداد کہیں تم ہل ڈالو اور فصل اگاؤ کرموں کی

    پیچھے تاریخ کا ہانکا ہے اور آگے بیل ڈرا سہما

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے