کبھی زخم زخم نکھر کے دیکھ کبھی داغ داغ سنور کے دیکھ
کبھی زخم زخم نکھر کے دیکھ کبھی داغ داغ سنور کے دیکھ
اکبر علی خان عرشی زادہ
MORE BYاکبر علی خان عرشی زادہ
کبھی زخم زخم نکھر کے دیکھ کبھی داغ داغ سنور کے دیکھ
کبھی تو بھی ٹوٹ مری طرح کبھی ریزہ ریزہ بکھر کے دیکھ
سر خار سے سر سنگ سے جو ہے میرا جسم لہو لہو
کبھی تو بھی تو مرے سنگ میل کبھی رنگ میرے سفر کے دیکھ
اسی کھیل سے کبھی پائے گا تو گداز قلب کی نعمتیں
کبھی روٹھ جا کبھی من کے دیکھ کبھی جیت جا کبھی ہر کے دیکھ
یہ پڑی ہیں صدیوں سے کس لیے ترے میرے بیچ جدائیاں
کبھی اپنے گھر تو مجھے بلا کبھی راستے مرے گھر کے دیکھ
تجھے آئینے میں نہ مل سکے گا تری اداؤں کا بانکپن
اگر اپنا حسن ہے دیکھنا تو مری غزل میں اتر کے دیکھ
وہی میرا درد رواں دواں وہی تیرا حسن جواں جواں
کبھی میرؔ و دردؔ کے بیت پڑھ کبھی شعر داغؔ و جگرؔ کے دیکھ
- Sukhan Mere Tumhare Darmiyan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.