کڑی ہے دھوپ کرے کس طرح سفر کوئی
کڑی ہے دھوپ کرے کس طرح سفر کوئی
نہیں ہے راہ میں اب دور تک شجر کوئی
میں اپنے شہر میں پھرتا ہوں اجنبی کی طرح
عجب نگاہ سے تکتا ہے مجھ کو ہر کوئی
تمام عمر میں خود اپنے آپ میں گم تھا
تلاش کرتا رہا مجھ کو عمر بھر کوئی
میں ایک راہ گزر کی تلاش میں ہوں مگر
تلاش کرتی ہے مجھ کو بھی رہ گزر کوئی
میں برگزیدہ بزرگوں کی اک نشانی ہوں
مجھے بھی دیکھ لے جی بھر کے اک نظر کوئی
ہماری بستی میں کہنے کو لوگ بستے ہیں
مکان چاروں طرف ہیں نہیں ہے گھر کوئی
- کتاب : Neend Shart Nahin (Pg. 113)
- Author : Khawaja Jawed Akhtar
- مطبع : Shabkhoon Kitabghar Allahabad (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.