کفیل ساعت سیار رکھا ہوتا ہے
کفیل ساعت سیار رکھا ہوتا ہے
کہ ہم نے دل یونہی سرشار رکھا ہوتا ہے
میں رکھ کے جاتا ہوں کھڑکی میں کچھ گلاب کے پھول
کسی نے سایۂ دیوار رکھا ہوتا ہے
عجیب لوگ ہیں دیوار شب پہ چلتے ہیں
چراغ جیب میں بے کار رکھا ہوتا ہے
کبھی کبھار اسے پھل پھول لگنے لگتے ہیں
ہمارے شانوں پہ جو بار رکھا ہوتا ہے
عجیب شہر ہے پتھر اسی پہ آتا ہے
جو آئنہ پس دیوار رکھا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.