کہا دن کو بھی یہ گھر کس لیے ویران رہتا ہے
کہا دن کو بھی یہ گھر کس لیے ویران رہتا ہے
یہاں کیا ہم سا کوئی بے سر و سامان رہتا ہے
در و دیوار سناٹے کی چادر میں ہیں خوابیدہ
بھلا ایسی جگہ زندہ کوئی انسان رہتا ہے
مسلسل پوچھنے پر ایک چلمن سے جواب آیا
یہاں اک دل شکستہ صاحب دیوان رہتا ہے
جھجک کر میں نے پوچھا کیا کبھی باہر نہیں آتا
جواب آیا اسے خلوت میں اطمینان رہتا ہے
کہا کیا اس کے رشتہ دار بھی ملنے نہیں آتے
جواب آیا یہ صحرا رات دن سنسان رہتا ہے
کہا کوئی تو ہوگا اس کے دکھ سکھ بانٹنے والا
جواب آیا نہیں خالی یہ گھر یہ لان رہتا ہے
کہا اس گھر کے آنگن میں ہیں کچھ پھولوں کے پودے بھی
جواب آیا کہ خالی پھر بھی ہر گلدان رہتا ہے
کہا کیا اس محلے میں نہیں پرسان حال اس کا
جواب آیا خیال اس کا مجھے ہر آن رہتا ہے
خدا کا شکر ہے ہم اک فضا میں سانس لیتے ہیں
اگر ملتے نہیں اتنا تو اطمینان رہتا ہے
- کتاب : Mujhe Koi Sham Udhar Do (Pg. 133)
- Author : Aitabar Sajid
- مطبع : Ilm o Irfan Publishers Lahore (2007,2009)
- اشاعت : 2007,2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.