کہاں گئے شب مہتاب کے جمال زدہ
کہاں گئے شب مہتاب کے جمال زدہ
اکیلا شہر میں پھرتا ہوں میں خیال زدہ
تمہاری بزم سے جب بھی اٹھے تو حال زدہ
کبھی جواب کے مارے کبھی سوال زدہ
ترے فراق کے مارے نظر تو آتے ہیں
نگار شعر کہاں ہیں ترے وصال زدہ
نہ دیکھو یوں مری جانب اداس آنکھوں سے
کہ مجھ سے پہلے بھی گزرے بہت کمال زدہ
ستارے ڈوب رہے ہیں جمیلؔ سو جاؤ
یہ کاروبار جہاں کب نہ تھا مآل زدہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.