کہاں ہے کوئی خدا کا خدا کے بندوں میں
کہاں ہے کوئی خدا کا خدا کے بندوں میں
گھرا ہوا ہوں ابھی تک انا کے بندوں میں
نہ کوئی سمت مقرر نہ کوئی جائے قرار
ہے انتشار کا عالم ہوا کے بندوں میں
وہ کون ہے جو نہیں اپنی مصلحت کا غلام
کہاں ہے بوئے وفا اب وفا کے بندوں میں
خدا کرے کہ سماعت سے میں رہوں محروم
کبھی جو ذکر ہو میرا ریا کے بندوں میں
سزائیں میری طرح ہنس کے جھیلنے والا
نہیں ہے کوئی بھی عہد سزا کے بندوں میں
نا عافیت کی سحر ہے نہ انبساط کی شام
ہوں ایک عمر سے صحرا بلا کے بندوں میں
سخن شناس ہے کتنا یہ پوچھ لوں قیصرؔ
نظر وہ آئے جو حرف و نوا کے بندوں میں
- کتاب : Tridhara (Pg. 32)
- Author : Dr. Hari Kunwar Rai 'Kunwar'
- مطبع : Dishantar Parkashan (1996)
- اشاعت : 1996
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.