Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں ہوں میں کہ مرا کوئی آشنا بھی نہیں

خورشید رضوی

کہاں ہوں میں کہ مرا کوئی آشنا بھی نہیں

خورشید رضوی

MORE BYخورشید رضوی

    کہاں ہوں میں کہ مرا کوئی آشنا بھی نہیں

    کسی کا ذکر تو کیا گھر میں آئنہ بھی نہیں

    رہے خموش تو ٹوٹا نہ رشتۂ امید

    پکارتے تو خرابوں میں کوئی تھا بھی نہیں

    تری صدا پہ تو صدیاں بھی لوٹ آتی ہیں

    مجھے بلا میں کچھ ایسا شکستہ پا بھی نہیں

    یہ اور بات کہ نقش قدم دکھائی نہ دیں

    مگر وہ عرصۂ دل سے ابھی گیا بھی نہیں

    اس اعتراف سے رس گھل رہا ہے کانوں میں

    وہ اعتراف جو اس نے ابھی کیا بھی نہیں

    جس ایک چیز سے تیرا فراق آساں ہے

    وہ ایک چیز تری یاد کے سوا بھی نہیں

    مرا بھرم ہیں تغافل شعاریاں تیری

    تو پوچھ لے تو مرا کوئی مدعا بھی نہیں

    مصالحت بھی نہیں ہے سرشت میں اپنی

    مگر کسی سے تصادم کا حوصلہ بھی نہیں

    نہ جانے کب نہ رہیں ہم ہمیں غنیمت جان

    حیات و موت میں کچھ ایسا فاصلہ بھی نہیں

    مآل کار قناعت ہے سو ابھی سے سہی

    وگرنہ طول تمنا کی انتہا بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے