کہاں کہاں سے نگہ اس کو ڈھونڈ لائے ہے
کہاں کہاں سے نگہ اس کو ڈھونڈ لائے ہے
کسی کے ساتھ سہی وہ نظر تو آئے ہے
فلک سے جیسے ستارہ زمین پر اترے
مری گلی میں وہ محشر خرام آئے ہے
فضائے فکر میں وہ چاند بن کے چمکا ہے
شب فراق کی رنگت بدلتی جائے ہے
خدا گواہ خدا تو نہیں وہ شخص مگر
اسی کا نام مکرر لبوں پہ آئے ہے
کہاں کہاں نہ جلائے نوازشوں کے چراغ
مجھی کو گھور اندھیرے میں چھوڑ جائے ہے
وہ بات ذہن میں جس سے کچھ انتشار سا ہے
وہ بات شعر کے سانچے میں ڈھلتی جائے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.