Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں سے منظر سمیٹ لائے نظر کہاں سے ادھار مانگے

بلراج بخشی

کہاں سے منظر سمیٹ لائے نظر کہاں سے ادھار مانگے

بلراج بخشی

MORE BYبلراج بخشی

    کہاں سے منظر سمیٹ لائے نظر کہاں سے ادھار مانگے

    روایتوں کو نہ موت آئے تو زندگی انتشار مانگے

    سفر کی یہ کیسی وسعتیں ہیں کہ راستہ ہے نہ کوئی منزل

    تھکن کا احساس بھی نہ اترے قدم قدم رہ گزار مانگے

    تلاش کے باوجود سچ ہے کہ میرے حصے میں کچھ نہ آیا

    کہ میں نے خوشیاں ہزار ڈھونڈیں کہ درد میں نے ہزار مانگے

    اگر وہ دینا ہی چاہتا ہے تو منزلوں کا سراغ دے دے

    اگر اسے مانگنا ہی ٹھہرے تو راستوں کا غبار مانگے

    کبھی اچانک ہی گھیر لیتے ہیں راہ میں ناگزیر لمحے

    کوئی کہاں تک پناہ ڈھونڈے کوئی کہاں تک فرار مانگے

    سزائیں تجویز کر کے رکھو یہ ایک لمحۂ فکریہ ہے

    کہ کوئی بلراجؔ اپنی مرضی سے جینے کا اختیار مانگے

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 620)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
    • اشاعت : 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے